اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ سلامی کونسل کی طرف سے سونپی گئی ذمہ داری کے تحت اس کی لبنان کے لیے عبوری فورس جنوب میں گولہ باری کی زد میں آنے کے باوجود اپنا کام انجام دے رہی ہے۔
یو این آئی ایف ایل کے ٘مخفف سے جانی جانے والی امن فور س کے ترجمان آندریا ٹینینٹی نے کہا کہ ہمیں وہاں رہنے کی ضرورت ہے، ہمیں جنوبی لبنان میں ایک غیر جانبدار فورس کی ضرورت ہے جو اب بھی سلامتی کونسل کو رپورٹ کر سکے۔
ترجمان ٹینینٹی نے کہا اس وقت فورس کا کردار شاید “پہلے سے زیادہ اہم” ہے۔علاقے میں بین الاقوامی موجودگی کو برقرار رکھنا اور علاقے میں اقوام متحدہ کے جھنڈے کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ حالیہ دنوں میں حزب اللہ اور اسرائیل کی طرف سے کی گئی گولہ باری اور آئی ڈی ایف کی طرف سے لبنان میں مزید دراندازی کے پس منظر میں پانچ امن فوجی زخمی ہوئے ہیں، فورس کی پوزیشنوں کو توڑا گیا اور نقصان پہنچا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے قائم کردہ امن فورس کو اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان 2006 کی جنگ کے بعد نگرانی، جنوبی لبنان سے اسرائیلی افواج کے انخلاء کی تصدیق، اور علاقے میں اپنے اختیار کو بحال کرنے میں لبنانی حکومت کی مدد کرنے کا کام سونپا تھا۔