عرب نیوز ریسرچ اینڈ اسٹڈیز یونٹ کی جانب سے کرائے گئے ’یو گورنمنٹ‘ پول میں امریکی صدارتی انتخابات کے لیے بڑے پیمانے پر عرب امریکی ٹرن آؤٹ (87 فیصد) کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اس سروے سے معلوم ہوتا ہے کہ فلسطین ووٹرز کی اوّلین ترجیح ہے اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نائب صدر کملا ہیرس سے دو فیصد پوائنٹس کی برتری حاصل ہے۔
اس سروے میں بتایا گیا تھا کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے غزہ کے تنازع سے نمٹنے کے لیے جو طریقۂ کار اپنایا، اُس کی وجہ سے ڈیموکریٹک پارٹی عرب امریکیوں کی حمایت کھو رہی ہے۔
کمیونٹی میں اس کی حمایت اُس وقت 20 فیصد سے بھی کم تھی۔
ریاست مشی گن جس میں ایک بڑی عرب امریکی کمیونٹی رہتی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ اور کاملا ہیرس دونوں کی توجہ کا مرکز رہی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپریل سے مشی گن میں 15 تقریبات منعقد کی ہیں جبکہ کاملا ہیرس ڈیموکریٹک اُمیدوار بننے کے بعد سے 11 بار ریاست کا دورہ کر چکی ہیں۔
پول سے پتہ چلتا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو کاملا ہیرس سے زیادہ اسرائیلی حکومت کے حامی سمجھے جانے کے باوجود بہت سے عرب امریکی اب بھی انہیں ووٹ دیں گے۔
ایسا لگتا ہے کہ یہ ووٹرز غزہ اور لبنان میں اسرائیل کی تباہ کُن کارروائیوں پر قابو پانے میں ناکامی پر بائیڈن انتظامیہ سے ناراض ہیں۔