امریکہ نے ایک مرتبہ پھر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر متعلقہ افراد کے خلاف پابندیاں لگانے کا انتہائی اقدام کیا ہے۔
امریکی پابندیوں کی زد میں آنے والوں میں افغانستان، روس، چین، ایران اور انڈونیشیا کی مختلف شخصیات شامل ہیں۔
امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرنے پر تازہ امریکی پابندیوں کا نشانہ بننے والوں میں نو ملکوں کے 20 افراد شامل ہیں۔
اس دوران امریکی دفتر خارجہ نے روس،انڈونیشیا اور چین کے حوالے سے ویزا پابندی کے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ جبکہ دو ملکوں کے حوالے سے پابندیاں انسداد دہشت گردی حکام کے حوالے سے سامنے آئے ہیں۔ چین کے سرکاری عہدے داروں پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی وجہ پابندی لگائی ہے۔
ایرانی انٹیلی جنس کے دو افراد پر بھی پابندیاں لگائی ہیں۔ جن کے بارے میں واشنگٹن کا کہنا ہے کہ انہوں نے امریکہ میں اپنے آپریشنز کے لیے بندوں کی بھرتیاں کیں۔ ان بھرتیوں کا مقصد امریکی انتظامیہ کے موجودہ اور بعض سابق حکام کو 2020 میں قاسم سلیمانی کے قتل کے سلسلے میں انتقامی کارروائی کا نشانہ بنانا تھا۔
امریکی وزیر خزانہ جینیٹ ییلن نے اس سلسلے میں اپنے بیان میں کہا ‘ انسانی حقوق کے تحفط کے لیے ہمارا عزم پاکیزہ ہے۔’