انڈونیشیا کے صدر نے اسرائیلی بربریت کا شکار فلسطینیوں کو اپنے ملک میں عارضی پناہ دینے کی پیشکش کا اعلان کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق انڈونیشیا کے صدر پربووو سوبیانتو نے کہا ہے کہ وہ غزہ جنگ سے متاثرہ خاندان کو عارضی پناہ دینے کے لیے تیار ہیں۔
انڈونیشیا کے صدر پربووو سوبیانتو نے متحدہ عرب امارات، ترکیہ، مصر، قطر اور اردن کے مشرق وسطیٰ کے دورے پر روانہ ہونے سے قبل کہا کہ ہم فلسطینیوں کے استقبال کے لیے تیار ہیں۔
انڈونیشیا کے صدر نے کہا کہ ہم فلسطینی بھائیوں کو لانے کے لیے طیارے بھیجنے کو تیار ہیں، ہمارا اندازہ ہے کہ پہلے مرحلے میں ہم 1 ہزار فلسطینیوں کو لے کر آئیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انڈونیشیا لائے جانے والوں میں زخمی فلسطینیوں اور صدمے سے دوچار، یتیم بچوں کو پہلی ترجیح دی جائے گی۔
انڈونیشیا کے صدر نے کہا کہ انہوں نے اپنے وزیر خارجہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ فلسطینی حکام اور خطے کی جماعتوں سے بات کریں کہ یتیموں اور زخمیوں کو کیسے نکالا جائے۔
انہوں نے کہا کہ متاثرین مکمل طور پر صحتیاب ہونے تک انڈونیشیا میں رہ سکتے ہیں اور ان کی واپسی محفوظ انداز میں ممکن بنائی جائے گی۔
اقوام متحدہ نے بتایا کہ گزشتہ ماہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں فوجی کارروائیاں دوبارہ شروع ہونے کے بعد سے اب تک تقریباً 5 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔