پاکستان کے چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ ’اس میں کوئی ابہام نہ رہے کہ انڈیا کی طرف سے کسی بھی فوجی مہم جوئی کا فوری، پرعزم اور بھرپور جواب دیا جائے گا۔‘
فوج کے شعبہ ابلاغ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف نے جمعرات کو منگلا اسٹرائیک کور کی ’ہیمر اسٹرائیک‘ مشقوں کے جائزے کے موقعے پر سپاہیوں سے اپنے خطاب میں کہا کہ ’پاکستان علاقائی امن کے لیے پرعزم ہے لیکن قومی مفادات کے تحفظ کے لیے ہماری تیاری اور عزم قطعی ہے۔‘
آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے ٹِلّہ فیلڈ فائرنگ رینجز پہنچنے پر کور کمانڈر نے ان کا استقبال کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اس موقعے پر آرمی چیف نے آفیسرز اور سپاہیوں کی بلند ہمتی اور مقابلے کی اعلیٰ صلاحیتوں کو سراہا اور انہیں پاکستانی آرمی کی آپریشنل مہارتوں کو علامت قرار دیا۔
’یہ مشق جنگی تیاریوں، میدان جنگ میں ہم آہنگی اور میدان جنگ کے قریب کے حالات میں جدید ہتھیاروں کے آپریشنل پہلوؤں کی جانچ کے لیے ڈیزائن کی گئی تھی۔‘
آئی ایس پی آر کے مطابق ’اس میں جدید صلاحیتیوں کے حامل کثیر المقاصد لڑاکا طیاروں، طویل فاصلے تک مار کرنے والے توپ خانے اور جدید ترین فیلڈ انجینئرنگ تکنیکوں کے میدان جنگ میں استعمال کو شامل کیا گیا تھا۔‘
گذشتہ ہفتے 22 اپریل کو انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں عسکریت پسندوں نے 26 سیاحوں کو ہلاک کر دیا تھا جس کے بعد سے دونوں ممالک کے تعلقات کافی کشیدہ ہو گئے ہیں۔
انڈیا نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدے پر عمل درآمد معطل کر دیا جبکہ پاکستانی شہریوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیتے ہوئے اسلام آباد میں اپنا سفارتی عملہ بھی کم کر لیا۔ انڈیا میں پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی کے مطالبے بھی ہو رہے ہیں۔
پاکستان نے جوابی اقدامات کے طور پر شملہ معاہدے سے نکلنے کی دھمکی دیتے ہوئے جہاں انڈین شہریوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا وہیں اپنی فضائی حدود بھی انڈین ایئرلائنز کے لیے بند کر دی۔