انڈین حکومت نے آرمی چیف جنرل منوج پانڈے کی مدت ملازمت میں ایک ماہ کی توسیع کر دی ہے۔
وزارت دفاع نے ایک اتوار کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ کابینہ کی تعیناتیاں کرنے والی کمیٹی نے 26 مئی کو آرمی رولز 16 اے (4) کے تحت چیف آف آرمی سٹاف جنرل منوج سی پانڈے کی مدت ملازمت میں ایک ماہ کی توسیع کر دی ہے۔
وہ 31 مئی کو ریٹائرڈ ہو رہے تھے لیکن اب وہ اس عہدے پر 30 جون تک کام کریں گے۔
جنرل پانڈے اپریل 2022 میں 12 لاکھ کی نفری پر مشتمل فوج کی کمان سنبھالی تھی۔ اس سے قبل وہ وائس چیف آف دی آرمی سٹاف کے طور پر کام کر رہے تھے۔
جنرل منوج پانڈے چھ مئی 1962 میں پیدا ہوئے تھے اور وہ 29 ویں آرمی چیف ہیں۔
انڈیا میں آرمی چیف کی مدت ملازت تین برس کی ہوتی ہے یا وہ تب تک اپنے عہدے پر رہتے ہیں جب تک 62 برس کے نہ ہو جائیں۔
وائس چیف بننے سے قبل منوج پانڈے کلکتہ میں مشرقی کمانڈ کے سربراہ تھے۔ یہ کمانڈ مشرقی سیکٹر میں چین کے ساتھ سرحدوں کی حفاظت کی ذمہ دار ہے۔
ان کے دور میں لداخ پر سرحدی تنازع کے دوران چین کی فوج کے خلاف اپنی قوت کو ظاہر کرنے کے لیے انڈین فوج نے مشرقی سیکٹر میں نئے ہتھیاروں کے نظام نصب کیے۔
نیشنل ڈیفنس اکیڈمی کے سابق طالب علم، پانڈے کو دسمبر 1982 میں کور آف انجینیئرز میں کمیشن دیا گیا تھا۔
انہوں نے انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے ساتھ پلاں والا سیکٹر میں آپریشن پاراکرم کے دوران ایک انجینیئر رجمنٹ کی کمانڈ بھی کی۔