پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ گذشتہ ہفتے انڈیا کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں کے دوران پاکستان کی بری فوج اور فضائیہ کے 11 اہلکار ہلاک ہوئے۔
منگل کے روز آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انڈیا کے ساتھ لڑائی کے دوران بری فوج کے چھ اور فضائیہ کے ایک سکوڈرن لیڈر سمیت پانچ اہلکار مارے گئے۔
مارے جانے والے پاکستان آرمی کے اہلکار:
نائیک عبدالرحمٰن خان
لانس نائیک دلاور خان
لانس نائیک اکرام اللہ
نائیک وقار خالد
سپاہی محمد عدیل اکبر
سپاہی نثار
انڈین حملوں میں ہلاک ہونے والے پاکستان فضائیہ کے اہلکا
سکوڈرن لیڈر عثمان یوسف
چیف ٹیکنیشن اورنگزیب
سینیئر ٹیکنیشن نجیب
کارپورل ٹیکنیشن فاروق
سینیئر ٹینکیشن مبشر
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، تمام اہلکار 10 کو ہلاک ہوئے تھے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ انڈیا کی جانب سے چھ اور سات مئی درمیانی شب کو کیے جانے والے حملے میں سات خواتین اور 15 بچوں سمیت 40 افراد ہلاک اور 121 زخمی ہوئے تھے۔ زخمیوں میں 10 خواتین اور 27 بچے شامل ہیں۔
تقریباً چار روز تک جاری رہنے والی لڑائی کے بعد بالآخر سنیچر کے روز انڈیا اور پاکستان نے جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔
وزیراعظم کا انڈین حملوں میں مارے جانے والوں کے اہلِ خانہ کے لیے پیکج کا اعلان
پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے انڈین حملوں میں مارے جانے والوں کے لواحقین اور زخمیوں کے لیے پیکج کا اعلان کیا ہے۔
وزیرِ اعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق، ان حملوں مارے جانے والے شہریوں کے ورثا کو 1 کروڑ روپے جبکہ زخمی ہونے والوں کو 10 لاکھ روپے سے 20 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مارے جانے والے پاکستانی افواج کے اہلکاروں کے رینک کے حساب سے ان کے ورثا کو ایک کروڑ روپے سے 1.8 کروڑ روپے کی رقم دی جائے گی جبکہ فوجی اہلکاروں کے ورثا کو گھر کی سہولت کے لیے رینک کے حساب سے 1.9 کروڑ روپے سے 4.2 کروڑ روپے دیے جائیں گے۔
اس کے علاوہ فوجی اہلکاروں کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ تک ان کی مکمل تنخواہ بمعہ الاونسز جاری رہیں گی اور ان کے بچوں کو گریجویشن تک مفت تعلیم دی جائے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مارے جانے ہر فوجی اہلکار کی ایک بیٹی کی شادی کے لیے 10 لاکھ روپے کی میرج گرانٹ بھی دی جائے گی۔
زخمی فوجیوں کو 20 لاکھ روپے سے 50 لاکھ روپے فی کس دیے جائیں گے۔