Tuesday, July 1, 2025, 5:52 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » ایرانی گلوکار کو مہسا امینی کی موت کے بعد احتجاجی ترانہ گنگنانے پر 3 سال قید کی سزا

ایرانی گلوکار کو مہسا امینی کی موت کے بعد احتجاجی ترانہ گنگنانے پر 3 سال قید کی سزا

گانا ’بُرائے‘ مارچ 2023 میں نوروز کے موقع پر وائٹ ہاؤس کے جشن کے دوران بھی چلایا گیا تھا

by NWMNewsDesk
0 comment

ایرانی پاپ گلوکار جن کا گانا مہسا امینی کی موت کے بعد بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہروں کے دوران ایک ترانہ بن گیا تھا، کو 3 سال قید کی سزا سنائی دی گئی۔

26 سالہ شیروین حاجی پور نے ستمبر 2022 میں مہسا امینی کی حراست میں ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے ملک گیر مظاہروں کے دوران ’بُرائے‘ (Baraye) لکھا اور گنگنایا تھا جسے انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شئیر کیا۔

یاد رہے کہ سنہ 2022 میں اخلاقی پولیس کی حراست میں نوجوان خاتون مہسا امینی کی موت ہو گئی تھی جس کے بعد ایران میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے تھے، انھیں ’غیرمناسب حجاب‘ پہننے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

banner

2 فروری کو گلوکار شیروین حاجی پور نے اپنے انسٹاگرام پیج پر کہا کہ انہیں ’قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے اور لوگوں کو فسادات پر اکسانے‘ کے جرم میں 3 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

انہیں ’حکومت کے خلاف پروپیگنڈا‘ کے جرم میں 8 ماہ کی سزا بھی سنائی گئی۔

ایرانی قانون کے تحت جب کسی کو ایک سے زیادہ جیل میں قید کی سزائیں ملتی ہیں، تو وہ ان سزاؤں کو ایک ہی وقت میں پورا کرتے ہیں لہذا گلوکار شیروین حاجی پور تین سال جیل میں گزاریں گے۔

ان کا گانا ’بُرائے‘ مارچ 2023 میں نوروز کے موقع پر وائٹ ہاؤس کے جشن کے دوران چلایا گیا تھا۔

ایک ماہ قبل امریکی خاتون اول جِل بائیڈن نے شیروین حاجی پور کو سماجی تبدیلی کے لیے بہترین گانے کے لیے خصوصی گریمی ایوارڈ سے نوازا تھا اور انہوں نے اسے آزادی اور خواتین کے حقوق کے لیے ایک مضبوط پیغام قرار دیا۔

مہسا امینی کے بعد ہونے والے مظاہروں کے دوران شیروین حاجی پور کو احتجاج کے دوران کچھ دیر کے لیے گرفتار بھی کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024