امریکی صدر جو بائیڈن اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے مابین کئی روز بعد طویل ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے جس میں ایران پر جوابی حملے سے متعلق گفت و شنید ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان تیس منٹ تک ٹیلیفونک گفتگو ہوئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ وائٹ ہاؤس کی جانب سے جوبائیڈن اور نیتن یاہو کے درمیان ہونے والی گفتگو کو براہ راست اور نتیجہ خیز قرار دیا گیا اور بتایا گیا کہ دونوں رہنما رابطے میں رہیں گے۔
اس ٹیلیفونک گفتگو کے دوران امریکہ کی نائب صدراورآئندہ صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار کملا ہیرس بھی شامل تھیں۔
اس ٹیلی فونک رابطے کے بعد اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے گفتگو میں بتایا کہ ایران کے خلاف اسرائیل کا حملہ تباہ کن، عین نشانے پر اور سب سے بڑھ کر حیران کن ہوگا۔
واضح رہے کہ ایران نے اسرائیل پر 400 سے زائد میزائل داغے تھے جس کے بعد سے اسرائیل کی جانب سے تہران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی دھمکیاں دی جارہی تھیں لیکن امریکہ نے تل ابیب کے اس رویہ کی مخالفت کی تھی۔
واضح رہے گزشتہ سال اکتوبر سے اب تک غزہ پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 42 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے اکثریت عام شہریوں کی ہے۔