ایران کے دارالحکومت تہران میں اتوار کے روز منعقدہ “تہران ڈائیلاگ فورم” کے موقع پر ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اور عمان کے وزیر خارجہ بدر البوسعيدی کے درمیان اہم ملاقات ہوئی۔
ملاقات کے بعد ایرانی وزیر خارجہ نے اعلان کیا کہ امریکہ کے ساتھ آئندہ مذاکرات کی تاریخ اور مقام طے کر لیا گیا ہے اور اس کا باضابطہ اعلان بہت جلد کیا جائے گا۔
عباس عراقچی نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت کو امریکی فریق کی جانب سے کوئی تحریری پیغام ملا ہے اور نہ ہی کوئی باقاعدہ پیشکش کی گئی ہے۔
دوسری جانب عمان کے وزیر خارجہ نے فورم سے خطاب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے خطے میں امن قائم کرنے کی سنجیدہ کوششوں پر خوشی کا اظہار کیا اور ان کی نیت کو مثبت قرار دیا۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دو روز قبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سخت الفاظ میں کہا تھا کہ تہران کو کسی صورت جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی اور اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو فوجی کارروائی کا آپشن کھلا ہے۔
البتہ امریکی صدر نے یہ امکان مسترد نہیں کیا کہ ایران اپنی سرزمین پر یورینیم کی افزودگی جاری رکھ سکتا ہے۔
واضح رہے کہ 12 اپریل کے بعد سے ایران اور امریکہ کے نمائندوں کے درمیان عمان کی ثالثی میں چار غیر مستقیم مذاکراتی دور ہو چکے ہیں، جنہیں مثبت قرار دیا گیا ہے، تاہم ان مذاکرات کی تفصیلات منظرعام پر نہیں آ سکیں۔