ایران کی پارلیمنٹ نے اسلامی لباس سے متعلق ایک نیا قانون منظور کیا ہے ، خلاف ورزی کرنے والوں کو 10سال تک قید کی سزائوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ایرانی پارلیمنٹ نے حجاب اور عفت کی ثقافت کی حمایت کے بل کو 3 سال کی آزمائشی مدت کیلئے منظور کرکے توثیق کیلئے پاسبان کونسل کو ارسال کر دیا ہے۔
بل کے تحت اسلامی ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی کرنے والوں کو5 سے 10 سال تک قید، جرمانے اور دیگر سخت سزائیں دی جا سکیں گی، خواتین کیلئے اسلامی ڈریس کوڈ میں سر کو مکمل طور پر ڈھانپنا کہ بال اور گردن نظر نہ آئیں، لازمی قرار دیا گیا ہے۔
دوسری جانب ایرانی حکومت کی جانب سے اس بل پر سختی سے عمل درآمد کیلئے جگہ جگہ سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ، جنہیں ایک مانیٹرنگ سسٹم سے منسلک کیا گیا ہے۔
یہ بل مہسا امینی نامی 22 سالہ کرد لڑکی کی پولیس حراست ہلاکت کے بعد ملک بھر میں ہونے والے مظاہروں کے بعد متعارف کرایا گیا ہے۔
ایران میں مہساامینی کی ہلاکت پر بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہروں میں خواتین نے حجاب کی خلاف ورزی کی اور اپنے بال کاٹے تھے۔