ایران نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کا جواب دیتے ہوئے اسرائیل پر 200کے قریب ڈرون اور میزائل داغ دیئے۔
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے اطلاع دی ہے کہ پاسداران انقلاب نے اسرائیل پر ڈرونز اور میزائلوں کے ساتھ حملہ کیا ہے۔
پاسداران انقلاب نے کہا اس کی فضائیہ نے دمشق میں تہران کے قونصل خانے پر بمباری، ایرانی رہنماؤں اور فوجی مشیروں کے ایک گروپ کی ہلاکت کے جواب میں اسرائیل کے اندر مخصوص اہداف پر درجنوں میزائل اور ڈرون داغے ہیں۔
پاسداران انقلاب نے بتایا کہ ایرانی ڈرونز نے کرمانشاہ، دوکوہہ، مغربی ایران اور دیگر علاقوں سے اڑان بھری ہے۔
حملے میں گولان کی پہاڑیوں اور شام کے قریب اسرائیلی فوجی ٹھکانوں اور تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ ایران کے کچھ ڈرونز اسرائیلی علاقوں تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے جبکہ درجنوں ڈرونز اور میزائلوں کو شام اور اردن کی حدود میں ہی تباہ کردیا گیا۔
اسرائیل کی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے اتوار کو اپنے بیان میں کہا ہے کہ “ایرانی حملے کو ناکام بنا تے ہوئے 99 فی صد ڈرون اور میزائل تباہ کر دیئے گئے ہیں۔
اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ انھوں نے ایران کی جانب سے اسرائیل پر داغے گئے ’بیشتر‘ میزائلوں اور خودکش ڈرونز کو مار گِرایا ہے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی حدود میں پہنچنے سے قبل ہی بیشتر ایرانی میزائلوں اور ڈرونز کو ’ایرو‘ نامی فضائی دفاعی نظام اور خطے میں موجود سٹریٹیجک اتحادیوں کی مدد سے ناکام بنا دیا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے کیے گئے حملے میں فی الحال ایک بچی کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اس حملے کے نتیجے میں اسرائیل میں واقع ایک عسکری تنصیب کو معمولی نقصان پہنچا ہے۔ تاہم اسرائیل کی جانب سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اردن، امریکی اور برطانوی لڑاکا طیاروں نے بھی عراق اور شام کے سرحدی علاقوں میں اسرائیل کی جانب پرواز کرنے والے درجنوں ایرانی ڈرونز کو تباہ کیا۔