تہران نے تصدیق کی ہے کہ واشنگٹن ڈی سی کے ساتھ سفارتی تعلقات نہ ہونے کے باوجود امریکہ اور ایران کے عمان میں بالواسطہ مذاکرات ہوئے ہیں۔
ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ‘ارنا’ نے بتایا کہ اقوامِ متحدہ میں ایران کے نمائندے نے عمان میں ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کی تصدیق کی ہے۔
ایجنسی کے نمائندے نے بالواسطہ مذاکرات کے وقت اور جگہ سے متعلق کچھ نہ بتاتے ہوئے کہا کہ یہ مذاکرات نہ تو پہلے تھے اور نہ ہی آخری۔
رپورٹس کے مطابق یہ مذاکرات رواں سال 13 اور 14 اپریل کو ایران کی طرف سے اسرائیل پر داغے گئے غیر متوقع ڈرون حملوں کے بعد ہوئے ہیں جو کہ اسرائیل کے شام میں ایرانی سفارت خانے پر یکم اپریل کو ہونے والے ہلاکت خیز فضائی حملے کا رد عمل قرار دیے گئے تھے۔
واشنگٹن ڈی سی اور تہران کے درمیان طویل عرصے سے ایران کے متنازع جوہری پروگرام کی وجہ سے کشیدگی ہے اور غزہ میں جاری جنگ کے سبب دونوں ممالک اپنے اپنے اتحادیوں اسرائیل اور حماس کی وجہ سے بھی شدید اختلافات کا شکار ہیں۔
امریکہ اور ایران کے حکام نے بالواسطہ مذاکرات خطے میں بڑھتی کشیدگی سے بچنے کے حوالے سے کیے ہیں۔