ٹیکنالوجی کمپنی اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک کا کہنا ہے کہ ان کی کمپنی ’نیورالنک‘ پہلی بار آزمائشی طور پر انسانی دماغ میں چِپ نصب کرنے کیلئے تیار ہے۔
نیورالنک نے اعلان کیا کہ اسے وائرلیس برین کمپیوٹر انٹرفیس (بی سی آئی) کے انسانی ٹرائل کیلئے لوگ درکار ہیں۔
یہ چِپ اس بات کا جائزہ لے گی کہ کیا فالج زدہ افراد اپنی سوچ کے ذریعے بیرونی ڈیوائسز کو کنٹرول کرسکتے ہیں یا نہیں۔
ایلون مسک نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ جلد ہی پہلی نیورالنک ڈیوائس ایک مریض میں نصب کی جائے گی، جس کے ذریعے بعد ازاں پورے جسم کی حرکت بحال کی جاسکے گی۔
The first human patient will soon receive a Neuralink device. This ultimately has the potential to restore full body movement.
In the long term, Neuralink hopes to play a role in AI risk civilizational risk reduction by improving human to AI (and human to human) bandwidth by… https://t.co/DzqoYI27Ng
— Elon Musk (@elonmusk) September 20, 2023
طویل مدتی منصوبے کے تحت نیورالنک مصنوعی ذہانت کی طرف سے انسانیت کو درپیش خطرات میں کردار ادا کرے گی، اس کے ذریعے ہم انسانی دماغ کو مصنوعی ذہانت کے مقابلے میں بہتر بناسکیں گے۔
رواں برس مئی میں نیورالنک کو امریکا کی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے دماغی چِپ کے انسانی ٹرائلز کی منظوری دی تھی
نیورالنک کا کہنا ہے کہ آر 1 روبوٹ کے ذریعے چِپ کو دماغ کے ایسے حصے میں نصب کیا جائے گا جہاں جسم کو حرکت دینے کی سوچ پیدا ہوتی ہے۔