Thursday, November 21, 2024, 10:33 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » ایک عدالتی فیصلے کی ‘غلط رپورٹنگ’ سے غلط فہمیاں پیدا کی جا رہی ہیں: سپریم کورٹ کا اعلامیہ

ایک عدالتی فیصلے کی ‘غلط رپورٹنگ’ سے غلط فہمیاں پیدا کی جا رہی ہیں: سپریم کورٹ کا اعلامیہ

دوسری آئینی ترمیم 'مسلمان' کی تعریف سے انحراف کا تاثر بالکل غلط ہے: اعلامیہ

by NWMNewsDesk
0 comment

سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایک عدالتی فیصلے کی غلط رپورٹنگ کی وجہ سے غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایسا تاثر دیا جا رہا ہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں دوسری آئینی ترمیم ‘مسلمان’ کی تعریف سے انحراف کیا ہے، حالاں کہ تاثر بالکل غلط ہے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے حال ہی میں ایک کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مبارک احمد ثانی نامی ملزم کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا جن کا تعلق احمدی کمیونٹی سے ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مبارک احمد ثانی بنام ریاست مقدمے میں سپریم کورٹ نے یہ قرار دیا تھا کہ آیف آئی آر کے الزامات کو جوں کا توں تسلیم بھی کر لیا جائے تو بھی ان پر ان دفعات کا اطلاق نہیں ہوتا۔

banner

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ممنوعہ کتب کی نشر و اشاعت پر زیادہ سے زیادہ چھ ماہ کی قید ہو سکتی ہے جب کہ ملزم پہلے ہی ایک سال جیل میں گزار چکا ہے۔ لہذٰا آئینی دفعات، اسلامی احکام اور انصاف کے تقاضوں کے تحت سپریم کورٹ نے ملزم کی رہائی کا حکم دیا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ افسوس کی بات ہے کہ ایسے مقدمات میں جذبات مشتعل ہو جاتے ہیں۔ حالاں کہ آئین میں ہے کہ ہر شہری کو اپنے مذہب پر چلنے کا حق ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024