امریکہ کے صدر جو بائیڈن اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی اپنی جماعتوں کی جانب سے صدارتی انتخاب لڑنے کے لیے نامزدگی حاصل کر لی ہے جس کے بعد دونوں رہنما پانچ نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں ایک مرتبہ پھر مدِ مقابل ہوں گے۔
منگل کو دونوں رہنماؤں نے ریاست جارجیا، مسی سپی اور واشنگٹن میں ہونے والی پرائمریز میں کامیابی حاصل کی۔
صدر بائیڈن کو ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے صدارتی نامزدگی کے حصول کے لیے مطلوبہ ڈیلیگیٹس 1968 کا ہدف حاصل کرنے کے لیے مزید 102 ڈیلیگیٹس کی ضرورت تھی۔
اسی طرح ٹرمپ کو ری پبلکن پارٹی کی جانب سے صدارتی نامزدگی کے لیے 1215 ڈیلیگیٹس کا ہدف حاصل کرنے کے لیے 137 ڈیلیگیٹس کی ضرورت تھی۔
دونوں رہنماؤں نے صدارتی نامزدگی کے لیے مطلوبہ ڈیلیگیٹس کی تعداد حاصل کر لی ہے جس کے بعد پانچ نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخاب میں اب یہ دونوں رہنما مدِ مقابل ہوں گے۔
البتہ سیاسی جماعتوں کی جانب سے دونوں رہنماؤں کی نامزدگیوں کا باضابطہ اعلان رواں برس ہونے والے کنونشنز میں کیا جائے گا۔
ری پبلکن پارٹی کا کنونشن جولائی میں جب کہ ڈیموکریٹک پارٹی کا کنونشن اگست میں ہونا ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ کے صدر کا انتخاب براہِ راست امریکی ووٹر نہیں کرتے بلکہ صدر کا انتخاب الیکٹورل کالج کے ذریعے کیا جاتا ہے۔
امریکہ کی تمام 50 ریاستوں میں صدارتی انتخابات کے روز امریکی ووٹرز الیکٹورل کالج کے ارکان کو منتخب کرتے ہیں جس کے بعد یہی ارکان صدر کے انتخاب کے لیے ووٹ کاسٹ کرتے ہیں۔
سیاسی جماعتیں ہی تمام ریاستوں میں الیکٹورل کالج کے ارکان منتخب کرتی ہیں۔