امریکہ کی فوج کے مطابق بحیرۂ احمر میں ایک طیارہ پر اپنی ہی فورسز نے فائر کردیا تاہم واقعے میں طیارے میں موجود دونوں پائلٹ محفوظ رہے ہیں۔
اتوار کو ’فرینڈلی فائر‘ کی زد میں آنے والے طیارے کے پائلٹ بحفاظت اس میں سے نکلنے میں کامیاب رہے جن میں سے ایک کو معمولی زخم آئے ہیں۔
طیارے کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے وقت امریکی فوج یمن میں حوثی باغیوں پر فضائی حملے کر رہی تھی۔
فائرنگ کی زد میں آنے والے ایف اے 18 طیارے نے بحیرۂ احمر میں موجود یو ایس ایس ہینری ایس ٹرومین طیارہ بردار بحری بیڑے سے پرواز بھری تھی جس کے بعد وہ اسی بحری بیڑے میں شامل یو ایس ایس گیٹسبرگ میزائل کروز سے غلطی سے کیے گئے فائر کی زد میں آگیا۔
ایف اے 18 طیارے میں دو پائلٹ سوار ہوتے ہیں۔ فرینڈلی فائر میں گرنے والا طیارہ ورجینیا کے نیوی ایئر اسٹیشن اوشیانا کے اسکوارڈرن 11 میں شامل تھا۔
تاحال یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ گیٹسبرگ نے اپنے ہی طیارے کو دشمن طیارہ سمجھ کر کیوں نشانہ بنایا جب کہ یہ ریڈار اور ریڈیو کمیونیکیشن سے منسلک رہتا ہے۔
تاہم سینٹر کمانڈ کا کہنا ہے کہ بحری بیڑے نے اور طیارے نے اس سے قبل حوثی باغیوں کے کئی ڈرونز اور ایک اینٹی شپ کروز میزائل کو مار گرایا تھا۔
سینٹرل کمانڈ کے مطابق ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب امریکی جنگی طیاروں نے یمن کے دار الحکومت صنعا میں حوثیوں کے میزائل کے ذخیرے اور کمانڈ اینڈ کنٹرول سے متعلق تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔ تاہم ان حملوں کی مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئی ہیں۔
حوثیوں نے غزہ میں شروع ہونے والی اسرائیل حماس جنگ کے بعد سے لگ بھگ 100 تجارتی جہازوں کو میزائل اور ڈرونز کے ذریعے نشانہ بنایا ہے۔ نشانہ بنائے گئے بحری جہازوں کا اس تنازع سے براہِ راست تعلق نہیں تھا اور ان میں سے بعض کی منزل ایران تھی۔