Monday, March 17, 2025, 10:09 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » براؤن یونیورسٹی کی ڈاکٹر جج کے حکم کے باوجود امریکہ بدر

براؤن یونیورسٹی کی ڈاکٹر جج کے حکم کے باوجود امریکہ بدر

راشا علویہ براؤن یونیورسٹی اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر خدمات انجام دے رہی تھیں۔

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکہ کی یونیورسٹی سے وابستہ خاتون پروفیسر کو عدالت کی جانب سے روکے جانے کے باوجود لبنان واپس بھجوا دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق 34 برس کی ڈاکٹر راشا علویہ رہوڈ ریاست آئی لینڈ میں براؤن یونیورسٹی کے میڈیکل اسکول میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر خدمات انجام دے رہی تھیں۔

عدالتی دستاویزات کے مطابق خاتون کی کزن نے عدالت سے رجوع کیا تو جج نے امریکی ویزہ رکھنے والی خاتون کو فوری طور پر ملک سے نہ نکالنے کا حکم دیا تھا۔

راشا علویہ کی بے دخلی کے بعد اتوار کو عدالت نے امریکی کسٹمز اور بارڈر پروٹیکشن کے حکام سے جواب طلب کیا ہے کہ آیا انہوں نے ’جان بوجھ کر‘ عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی ہے۔

banner

ڈسٹرکٹ جج لیو سوروکین کا کہنا ہے کہ ان کو راشا کے وکیل کی جانب سے اس واقعے کی تفصیل بھجوائی گئی ہے جس میں ایسے ’سنجیدہ الزامات‘ شامل ہیں کہ آیا آرڈر کی خلاف ورزی کی گئی۔

راشا علویہ کی کزن یارا شہاب کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے میں بتایا گیا ہے کہ راشا علویہ لبنانی شہری ہیں جو پروویڈنس شہر میں رہتی ہیں اور جمعرات کو جب وہ رشتہ داروں سے ملنے کے بعد لبنان سے لوگان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہنچیں تو ان کو حراست میں لے لیا گیا

راشا علویہ 2018 سے امریکہ میں رہنے کا ویزہ رکھتی ہیں، جب وہ پہلی بار اوہائیو سٹیٹ یونیورسٹی میں دو سالہ فیلوشپ کے لیے آئی تھیں، اس کے بعد انہوں نے واشنگٹن یونیورسٹی سے فیلوشپ مکمل اور اس کے بعد انٹرنل میڈیسن کی تعلیم کے لیے ییل واٹربری سے منسلک ہوئیں جو انہوں نے جون میں مکمل کی۔

مقدمے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ لبنان میں امریکی قونصلیٹ نے ان کو ایچ ون بی ویزہ جاری کیا تھا جو ان کو ملک میں داخلے اور براؤن یونیورسٹی میں کام کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

ایجنسی کی جانب سے ابھی تک یہ نہیں بتایا گیا کہ انہیں (ڈاکٹر راشا) کو کیوں ہٹایا گیا تاہم ان کو ایک ایسے وقت میں نکالا گیا ہے جب ریپبلکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ سرحد عبور کرنے پر پابندی لگانے اور امیگریشن کے ایشوز سے متعلق گرفتاریوں کا سلسلہ تیز کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

مقدمے کے مطابق ویزہ ہونے کے باوجود سی بی پی نے جن وجوہات کی بنا ان کو حراست میں لیا وہ ابھی تک رشتہ داروں کو نہیں بتائی گئیں اور یہ واضح طور پر ان کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

مقدمے کے جواب میں جمعے کے روز جج سوروکن نے 48 گھنٹوں کے نوٹس کے بغیر راشا علویہ کو واپس نہ بھجوانے اور پیر کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

جج سوروکین نے اتوار کو حکومت کو حکم دیا تھا کہ وہ پیر کی صبح تک قانونی اور حقائق سے متعلق اپنا جواب داخل کرائے اور وہ تمام دستاویزی اور دوسرے ثبوت پیش کرے جن کی بنا پر راشا علویہ کو واپس بھجوایا گیا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024