برطانوی پولیس افسر پر بدھ کے روز فرد جرم عائد کی گئی ہے کہ پولیس افسر نے حماس کی حمایت کی تھی۔
پولیس نے بتایا ہے کہ پولیس افسر نے برطانیہ میں کالعدم دہشت گرد تنظیم حماس کی حمایت میں ایک تصویر شائع کی تھی۔ جس کے تحت پولیس افسر پر دہشت گردی کے جرم کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
‘کاؤنٹر ٹیررازم پولیسنگ نارتھ ایسٹ’ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے ‘شمالی انگلینڈ کے بریڈ فورڈ سے تعلق رکھنے والے محمد عادل کو گزشتہ سال نومبر میں گرفتار کیا گیا تھا۔ 26 سالہ محمد عادل پر برطانوی انسداد دہشت گردی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد فرد جرم عائد کی گئی ہے۔’
‘انڈیپینڈنٹ آفس فار پولیس کنڈکٹ’ نے کہا ہے کہ پولیس افسر کی انکوائری واٹس ایپ پر شیئر کیے گئے پیغامات سے متعلق تھی۔ جس کے بعد کیس پراسیکیوٹر کے پاس بھیج دیا گیا۔
‘آئی او پی سی’ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ محمد عادل پر کالعدم تنظیم حماس کی حمایت میں تصویر شائع کرنے پر دہشت گردی ایکٹ کے سیکشن 13 کے تحت دو الزامات عائد کیے گئے ہیں۔’ خیال رہے محمد عادل کو ملازمت سے معطل کر دیا گیا ہے۔ نیز جمعرات کے روز محمد عادل کو ‘لندن ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ’ کی عدالت میں پیش ہونا ہے۔
واضح رہے 7 اکتوبر کے بعد سے لندن میں حماس کی حمایت کرنے والوں کی گرفتاری کا عمل جاری ہے۔ اس سے پہلے کئی لوگوں پر حماس کی حمایت کرنے پر فرد جرم عائد ہو چکی ہے۔ انسداد دہشت گردی حکام کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس حماس کی حمایت سے متعلق کافی آن لائن مواد موجود ہے۔