برطانیہ میں ایک شخص کو پانچ مساجد کو نذرآتش کرنے اور مسلمان رہنماؤں اور نمازیوں کو قتل کرنے کی دھمکی دینے پر جیل بھیج دیا گیا۔
جمعے کو تمام الزامات کا اعتراف کرنے کے بعد مقامی عدالت نے بلیک ہِنڈری کو ڈھائی سال قید کی سزا سنائی۔
ٹیلی فون کے ذریعےپانچ اگست کو دھمکی دیتےہوئے ملزم نےمساجد میں موجود ہر شخص کو مارنے کا اعلان کیا تھا۔
میٹروپولیٹن پولیس کے کمانڈر لوئی پڈفوٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہماری ٹیمیں اس مدت کے دوران کیے جانے والے تمام جرائم کی تحقیقات کر رہی ہیں۔
یہ 2011 کے بعد سے برطانیہ میں بدترین ہنگامے تھے جو چاقو کے حملے کے بعد پھوٹ پڑے جس میں تین لڑکیاں جان سے گئیں۔29 جولائی کو پیش آنے والے اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر جھوٹی افواہیں پھیل گئیں کہ مشتبہ شخص ایک مسلمان پناہ گزین تھا۔
برطانیہ میں ایک ہفتے سے زائد عرصے تک امیگریشن مخالف فسادات ہوئے، جس کے نتیجے میں ایک ہزار سے زائد گرفتاریاں ہوئیں۔
تحقیقات کے بعد جمعے کے روز ہی برطانوی پولیس نے ایک 18 سالہ شخص اور ایک 19 سالہ خاتون پر دہشت گردی کے جرائم کے الزام میں فرد جرم عائد کی۔