برطانیہ میں جمعرات کو ہونے والے الیکشن کے لیے انتخابی مہم کا آج آخری روز ہے۔
رائے عامہ کے ابتدائی جائزوں میں لیبر پارٹی کو فیورٹ قرار دیا جا رہا ہے جب کہ ملک میں 14 برس سے برسرِ اقتدار کنزرویٹو پارٹی کی پوزیشن کمزور ہے۔ انتخابی دوڑ میں گرین پارٹی، لبرل ڈیموکریٹس، ریفارم یو کے اور اسکاٹش نیشنل پارٹی بھی میدان میں ہیں۔
رائے عامہ کے ابتدائی جائزوں کے مطابق اسٹارمر کی لیبر پارٹی کو انتخابات میں نمایاں کامیابی مل سکتی ہے جو کنزرویٹو پارٹی کے 14 سالہ اقتدار کا خاتمہ کر دے گی۔
انتخابات کے لیے جمعرات کی صبح گیارہ بجے پولنگ کا آغاز ہو گا اور جمعے کو واضح ہو جائے گا کہ وزیرِ اعظم کی رہائش گاہ 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ کا نیا مکین کون گا۔
ووٹر مختلف حلقوں اور علاقوں سے ساڑھے چھ سو قانون سازوں کو منتخب کریں گے۔
برطانیہ میں ایک حکومت کی سیاسی مدت پانچ سال کی ہوتی ہے اور چونکہ کنزرویٹو پارٹی نے دسمبر 2019 میں آخری الیکشن جیتا تھا اس لیے اگلے عام انتخابات قانون کے مطابق جنوری 2025 تک ہونے تھے تاہم برطانیہ کے وزیراعظم رشی سونک نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں اگلے عام انتخابات قبل از وقت چار جولائی کو ہوں گے۔
قبل از وقت ہونے والے ان انتخابات کے لیے پولنگ مقامی وقت کے مطابق صبح 7 سے رات 10 بجے تک ہوگی۔