بنگلا دیش میں اتوار کو ہونے والے انتخابات سے قبل قیام امن کے لیے فوج تعینات کر دی گئی ہے۔
قومی انتخابات سے قبل تشدد کے خدشے کے پیش نظر بنگلا دیش بھر میں فوجیوں کو تعینات کیا گیا۔ ان انتخابات کا حزب اختلاف کی بڑی جماعت بائیکاٹ کر رہی ہے۔
فوجیوں نے بکتر بند گاڑیوں میں دارالحکومت ڈھاکا میں قائم عارضی کیمپوں میں سفر کیا تاکہ سول انتظامیہ کو امن و سلامتی برقرار رکھنے میں مدد مل سکے۔
بنگلا دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) اتوار کو ہونے والے انتخابات کا بائیکاٹ کر رہی ہے۔
وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے ان کے استعفیٰ دینے کے مطالبات سے اتفاق کرنے سے انکار کر دیا اور انتخابات کو چلانے کے لیے ایک غیر جانبدار اتھارٹی کو اقتدار سونپ دیا۔
حسینہ نے بارہا بی این پی پر حکومت مخالف مظاہروں کو بھڑکانے کا الزام لگایا ہے جس نے ڈھاکہ کو اکتوبر کے آخر سے ہلا کر رکھ دیا ہے اور جس میں کم از کم 10 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
فوج نے ایک بیان میں کہا کہ فوجی صرف پولنگ افسران کی درخواست پر کارروائی کرے گے۔ بحریہ کو دو ساحلی اضلاع میں تعینات کیا گیا ہے اور فضائیہ دور دراز پہاڑی علاقوں میں پولنگ اسٹیشنوں کو ہیلی کاپٹر کی مدد فراہم کرے گی۔