پاکستان نے انڈیا کے مسلسل حملوں کے جواب میں سنیچر کی صبح آپریشن ’بنیان مرصوص‘ (آہنی دیوار) کا آغاز کر دیا ہے۔
بنیان مرصوص‘ کے الفاظ مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن کی ایک آیت سے لیے گئے ہیں جس کا مطلب ’سیسہ پلائی ہوئی دیوار‘ ہے۔
قرآن کی سورہ الصف کی چوتھی آیت ہے جس میں کہا گیا ہے:
إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الَّذِينَ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِهِ صَفًّا كَأَنَّهُم بُنْيَانٌ مَّرْصُوصٌ (القرآن)
جس کا ترجمہ ہے کہ ’بے شک اللہ اُن لوگوں کو پسند کرتا ہے جو اُس کی راہ میں صف بستہ ہو کر لڑتے ہیں گویا کہ وہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں۔
To all of those who are confused about the meaning of #bunyanulmarsoos here is the translation#IndiaPakistanWarpic.twitter.com/YLZGUDdn1p
— Tabish Kafili (@tabishkafili) May 10, 2025
آئی ایس پی آر کے مطابق ’بنیان مرصوص‘ ایسے لوگ ہیں جو اللہ کے راستے میں جدوجہد کرتے ہیں یعنی ایک مضبوط، لوہے کی دیوار کی مانند اور یہی افراد اللہ کے سب سے محبوب بندوں میں شمار ہوتے ہیں۔
پاکستانی فوج کا کہنا ہے کہ اسی جذبے کے تحت اس آپریشن کا نام ’بنیان مرصوص‘ رکھا گیا ہے۔
’آپریشن ’بنیان مرصوص‘ میں اُن تمام بیسز کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے جہاں سے پاکستان کے عوام اور مساجد پر حملے کیے گئے۔‘