یوگنڈا کی اولمپک میراتھن میں حصہ لینے والی ایتھلیٹ ربیکا چیپتگے اپنے بوائے فرینڈ کی جانب سے آگ لگائے جانے کے بعد جمعرات کو جان کی بازی ہار گئیں۔
ربیکا چیپتگے کو اُن کے بوائے فرینڈ نے چار روز قبل کینیا میں پیٹرول چِھڑک کر آگ لگا دی تھی۔ اُن کا 75 فیصد جسم جُھلس گیا تھا۔
واضح رہے کہ ربیکا چیپتگے اکتوبر 2021 سے اب تک کینیا میں ہلاک ہونے والی تیسری نمایاں خاتون کھلاڑی ہیں۔
خاتون ایتھلیٹ جو پیرس اولمپکس کی میراتھن میں 44 ویں نمبر پر رہیں، خود پر ہونے والے حملے کے بعد کینین رِفٹ ویلی سٹی میں زیرِعلاج رہیں۔
واقعے میں حملہ آور بھی زخمی ہوا ہے، اُس کا 30 فیصد جسم جُھلس چکا ہے اور وہ بھی اسی ہسپتال میں زیرعلاج ہے جہاں ربیکا کا علاج ہو رہا تھا۔
کینیا کے وزیر کھیل کپچمبا مرکومین نے ربیکا چیپتگے کی موت کو ’پورے خطے کا نقصان‘ قرار دیا ہے۔
ایک بیان میں ان کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ یاددہانی کرواتا ہے کہ صنفی امتیاز پر مبنی تشدد کے خاتمے کے لیے ہمیں بہت کچھ کرنا ہے، اس تشدد نے حالیہ برسوں کے دوران کھیلوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
یوگنڈا کی ایتھلیٹکس فیڈریشن نے ربیکا چیپتگے کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔