دنیا بھر میں بچوں کی صحت، نشوونما اور حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم ’سیو دی چلڈرن‘ کے مطابق جولائی 2023 اور جون 2024 کے درمیان ریکارڈ درجہ حرارت کی وجہ سے بچوں کی کل آبادی (76 کروڑ 60 لاکھ) کا ایک تہائی حصہ ہیٹ ویو سے متاثر ہوا ہے۔
سیو دی چلڈرن نے کہا ہے کہ ’اس عرصے کے دوران 34 کروڑ 40 لاکھ بچوں نے 1980 کے بعد سے اب تک اپنے علاقوں میں سخت ترین گرمی کا سامنا کیا۔‘
رپورٹ کے مطابق ہیٹ ویوز کے باعث اسکولوں کی بندش اور پڑھائی میں کمی کی وجہ سے تعلیم بھی متاثر ہوئی ہے، اپریل اور مئی 2024 میں بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے 21 کروڑ بچے اسکول جانے سے محروم رہے۔
سیو دی چلڈرن کے مطابق دنیا بھر کے بچے موسمیاتی بحران کی وجہ سے زیادہ شدید اور مسلسل ہیٹ ویوز کا سامنا کر رہے ہیں، جس سے ان کی جسمانی اور ذہنی صحت کے ساتھ ساتھ تعلیم جیسے حقوق کو بھی شدید خطرہ لاحق ہو رہا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق سال 23-2022 سے لے کر سال 24-2023 تک شدید گرمی سے متاثر ہونے والے بچوں کی تعداد دوگنی ہوگئی ہے۔
نئے اعداد وشمار سے پتا چلتا ہے کہ صرف جولائی 2024 میں 17 کروڑ بچوں نے ہیٹ ویو کا سامنا کیا، اسی مہینے میں دنیا بھر میں ریکارڈ گرمی دیکھی گئی جس میں اب تک کا ریکارڈ کیا گیا گرم ترین دن بھی شامل ہے۔