بھارت کی خالصتان تحریک کے رہنما گرمیت سنگھ طور نے کہا ہے کہ کینیڈین حکومت نے خبردار کیا ہے کہ بھارت ہردیپ سنگھ نجر کے بعد مجھے بھی قتل کرنا چاہتا ہے۔
مقتول ہردیپ سنگھ نجر کے قریبی ساتھی اور گرو نانک سکھ گوردوارہ برٹش کولمبیا سرے کے سیکرٹری گرمیت سنگھ طور نے کا کہنا ہے کہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد پولیس نے مجھے گھر پر آکر خبردار کیا کہ میری جان کو بھارت سے خطرہ ہے،،کینیڈین انٹیلی جنس ایجنسی کے اہلکاروں نے کہا کہ بھارتی سفارتکار اور انٹیلی جنس کے ایجنٹ انھیں مارنا چاہتے ہیں۔
انہو ں نے کہا کہ ہردیپ سنگھ نجر کو خاموش کرانے کے تمام حربے ناکام ہونے پر راستےسے ہٹایا گیا،کینیڈا کے طلب کرنے کے باوجود بھارت ہردیپ سنگھ نجر کے خلاف کسی غلط کام میں ملوث ہونے کا ثبوت نہیں دے سکا تھا۔
گرمیت سنگھ طور نے کہا کہ کینیڈا میں سکھ رہنماؤں کے قتل میں ملوث بھارتی اہلکاروں کے پوسٹر گوردواروں کے باہر چسپاں کردئیے ہیں، کینیڈا میں ریفرنڈم کے حوالے سے لوگوں کے جوش و خروش میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے،اورسکھ فار جسٹس کے تحت خالصتان کی آزادی کیلئے پر امن مہم بغیر کسی وقفے کے جاری ہے۔
رواں سال 18 جون کو کینیڈا کے برٹش کولمبیا کے سرے قصبے میں گرودوارہ نانک صاحب میں چھ نامعلوم نقاب پوش افراد نےہردیپ سنگھ نِجر کو نشانہ بنایا اور ان پر کئی گولیاں برسائیں۔