سعودی عرب اور بھارت کے درمیان حج معاہدہ طے پانے کے بعد بھارت کی ہندو حکمران پسند جماعت بھارتیہ جنتہ پارٹی (بی جے پی) کے اعلیٰ سطح کے وفد نے مدینہ منورہ کا تاریخی دورہ کیا۔
حکمران جماعت بی جے پی کی یونین وزیر سمرتی ایرانی نے وزیر مملکت برائے امور خارجہ وی مرلی دھرن اور دیگر اعلیٰ حکام کے ساتھ منورہ مدینہ منورہ کا دورہ کیا۔
ٹوئٹر پر مدینہ منورہ کے دورے کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے سمرتی ایرانی نے لکھاکہ آج مدینے کا تاریخی سفر کیا، اس دورے کے دوران اسلام کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک مسجد نبوی ﷺ، پہاڑ احد اور مسجد قبا اسلام کی پہلی مسجد کا دورہ بھی شامل ہے۔
Undertook a historic journey to Madinah today, one of Islam's holiest cities included a visit to the periphery of the revered Prophet's Mosque, Al Masjid Al Nabwi, the mountain of Uhud, and periphery of the Quba Mosque – the first Mosque of Islam. The significance of the visit to… pic.twitter.com/WgbUJeJTLv
— Smriti Z Irani (@smritiirani) January 8, 2024
بھارتی وزیر نے سعودی حکومت کا شکریہ اداکرتے ہوئے لکھا کہ ان مقامات کی اہمیت ابتدائی اسلامی تاریخ سے جڑی ہوئی ہے جو ہماری ثقافتی اور روحانی وابستگی کو واضح کرتی ہے۔
واضح رہے کہ غیر مسلموں کو 2021 تک مدینہ آنے کی اجازت نہیں تھی جس کے بعد قوانین میں نرمی کے باعث وہ شہر کے وسط میں مسجد نبوی ﷺ کے اطراف تک جا سکتے ہیں۔
وفد کا دو روزہ دورہ، بھارت اور سعودی عرب کے درمیان دو طرفہ معاہدے پر دستخط کے 2 دن بعد کیا گیا، اس معاہدے کے تحت نئی دہلی کے لیے اس سال حج کے لیے ایک لاکھ 75 ہزار 25 عازمین کا کوٹہ مختص کیا گیا تھا۔