امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دو اپریل سے نئے ٹیرف پلان کے نفاذ کے اعلان پر بھارت میں تشویش بڑھ گئی ہے۔
بھارت کی وزیرِ خزانہ نرملا سیتا رمن کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے اعلان کردہ مساوی باہمی ٹیرف کا بھارت پر اثر پڑے گا۔ لیکن توقع ہے کہ مسئلے کو جلد حل کر لیا جائے گا۔
ان کے مطابق ٹیرف ایک کلیدی ایشو ہے اور امریکی اہل کاروں سے وزیرِ تجارت پیوش گوئل کی بات چیت کا یہ اہم موضوع ہے۔
نرملا سیتا رمن نے ایک پوسٹ بجٹ بات چیت میں کہا کہ پیوش گوئل کے مذاکرات کا کوئی نتیجہ برآمد ہونے کے بعد ہی بھارت اس سلسلے میں کوئی قدم اٹھائے گا۔ بات چیت میں ہونے والی پیش رفت کی بنیاد پر صورتِ حال کا جائزہ لیا جا سکتا ہے۔
ان کے مطابق امریکی ٹیرف پلان سے بھارت کی برآمدات متاثر ہوں گی۔ لہٰذا بات چیت میں برآمدات اور اپنے تجارتی مفادات کے تحفظ کا معاملہ سب سے اہم ہے۔
ان کے مطابق اس پر ہماری نظر ہے کہ وزیرِ تجارت امریکہ کے ساتھ بات چیت کو کیسے سنبھالتے اور کیسے بھارت کے مفادات کی اچھی طرح نمائندگی کرتے ہیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ امریکہ روانگی سے قبل وزیرِ تجارت نے تمام امور پر حتمی معلومات حاصل کرنے کی غرض سے مختلف وزارتوں، محکموں اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کی تھی۔
خیال رہے کہ بھارت کے وزیرِ تجارت پیوش گوئل امریکی حکام سے ملاقات کے لیے امریکہ کے پانچ روزہ دورے پر ہیں۔