بھارت اور نیپال کے بعض حصوں میں شدید بارش کے بعد بدھ سے اب تک تقریباً 100 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور محکمۂ موسمیات نے خطے میں مزید غیر موسمی بارش کی پیش گوئی کی ہے۔
ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے بدھ کے روز ملک کے لیے شدید خطرے کی وارننگ جاری کی تھی جس میں مغربی حصوں میں شدید گرمی کی لہر کے حالات اور مشرقی اور وسطی علاقے میں گرج چمک کے ساتھ طوفانی ہواؤں سے خبردار کیا گیا۔
ریاست کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے ایک سینئر اہلکار نے رائٹرز کو بتایا ہے کہ مشرقی ریاست بہار میں بدھ سے اب تک بارش سے متعلقہ واقعات میں کم از کم 64 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
بھارت کی گنجان ترین ریاست اتر پردیش میں 20 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر اتھارٹی کے حکام نے بتایا کہ دریں اثناء ہمسایہ ملک نیپال میں آسمانی بجلی گرنے اور شدید بارش سے کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہو گئے۔
بھارتی محکمہ موسمیات نے ہفتہ تک وسطی اور مشرقی بھارت میں گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ تیز بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔
مون سون کا موسم عموماً جنوبی ہندوستان میں جون میں شروع ہوتا ہے اور ماضی قریب میں شدید گرمی کی لہریں دیکھنے میں آئی ہیں جس سے متعدد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ریاست کے زیرِ انتظام آئی ایم ڈی نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ بھارت میں اپریل میں زیادہ گرمی ہونے کی توقع ہے اور ملک کے بیشتر حصوں میں معمول سے زیادہ درجہ حرارت ہو گا۔
نیپال میں بھی ہلاکتیں
ادھر پڑوسی ملک نیپال میں آسمانی بجلی اور موسلا دھار بارشوں کے باعث کم از کم 8 افراد ہلاک ہوئے ہیں،
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ اپریل میں معمول سے کہیں زیادہ گرمی پڑنے کا امکان ہے۔