Saturday, July 19, 2025, 4:30 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » بھارت میں گیان واپی مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کی اجازت، مسلمانوں کا اعلٰی عدلیہ سے رجوع کا اعلان

بھارت میں گیان واپی مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کی اجازت، مسلمانوں کا اعلٰی عدلیہ سے رجوع کا اعلان

گیان واپی مسجد کے اندر پوجا کی اجازت ناقابلِ قبول ہے: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ

by NWMNewsDesk
0 comment

بھارت کی ریاست اترپردیش کے شہر وارانسی کی عدالت نے ہندوؤں کو گیان واپی مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کی اجازت دے دی ہے۔

فیصلے میں ضلع مجسٹریٹ کو ہدایت دی کی گئی ہے کہ وہ ایک ہفتے کے اندر تہہ خانے تک جانے کے لیے کھڑی کی گئی رکاوٹیں دور کرے۔

عدالت نے کاشی وشوناتھ مندر ٹرسٹ کو ہدایت دی کہ وہ عقیدت مندوں کو پوجا کرانے کے لیے پجاری مقرر کرے۔

ہندو فریق کے وکیل وشنو شنکر جین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس فیصلے پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی مجسٹریٹ کی جانب سے رکاوٹیں ختم کیے جانے کے بعد ہر شخص کو وہاں پوجا کا اختیار مل گیا ہے۔

banner

انہوں نے اس فیصلے کو 1983 میں بابری مسجد رام جنم بھومی مندر مقدمے میں دیئے گئے اس فیصلے کے مشابہ قرار دیا جس میں جسٹس کے ایم موہن نے بابری مسجد کا تالا کھولنے اور مسجد کے اندر پوجا کرنے کی اجازت دی تھی۔ انھوں نے اس فیصلے کو تاریخی قرار دیا۔

انجمن انتظامیہ مساجد کمیٹی نے اس فیصلے کو اترپردیش ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔

بھارتی مسلمانوں کے ایک متفقہ پلیٹ فارم ’آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ‘ نے فیصلے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ گیان واپی مسجد کے اندر پوجا کی اجازت ناقابلِ قبول ہے۔

بیان کے مطابق آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے اس بات پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے کہ وارانسی ڈسٹرکٹ جج نے اپنی سروس کے آخری دن گیان واپی مسجد کے تہہ خانے میں ایک ہندو فریق کو پوجا کی اجازت دے دی۔

اُن کے بقول یہ فیصلہ مسلمانوں کے لیے ہرگز قابلِ قبول نہیں ہے اور وہ اسے الہ آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024