بھارت کی ریاست چھتیس گڑھ میں 8 گھنٹے جاری رہنے والی جھڑپ میں 13 ماؤ نواز باغی ہلاک ہوگئے۔
حکام نے بتایا کہ یہ جھڑپ ضلع بیجاپور کے دیہی علاقے میں ہوئی۔
سیکیورٹی فورسز اور ماؤ نواز باغیوں کے درمیان جھڑپ منگل کو صبح 6 بجے شروع ہوئی تھی۔ بدھ کی صبح سیکیورٹی فورسز کے حکام نے بتایا کہ مزید تین لاشیں تحویل میں لی گئی ہیں جس کے بعد مرنے والے باغیوں کی تعداد 13 ہوگئی ہے۔
جھڑپ کا آغاز اس وقت ہوا جب سیکیورٹی فورسز کی ایک مشترکہ ٹیم نے ایک جنگل میں اینٹی نکسل آپریشن شروع کیا۔ اسے حالیہ برسوں میں ایک بڑا سیکیورٹی آپریشن قرار دیا جارہا ہے۔
نکسل باڑی باغیوں کے خلاف اس آپریشن میں ڈسٹرکٹ ریزرو گارڈ، اسپیشل ٹاسک فورس، سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور کمانڈو بٹالین فار ریزولیوٹ ایکشن نے حصہ لیا۔
حکام کو اطلاع ملی تھی کہ پاپا راؤ نامی سرکردہ نکسل باغی رہنما علاقے میں موجود ہے۔ 27 مارچ کو بھی اسی ضلع میں 6 نکسل باغی سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں مارے گئے تھے۔