بھارتی وزیر خارجہ نے امریکی پابندیوں کے خطرے کو نظر انداز کرتے ہوئے اس منصوبے کو سب کے لیے فائدہ مند قرار دیا ہے۔
بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا ہے کہ ان کی وزارت ایران میں اسٹریٹجک بندرگاہ کے منصوبے کے فوائد اجاگر کرنے کے لیے کام کرے گی۔
ان کا یہ بیان امریکہ کی جانب سے چابہار بندرگاہ کے منصوبے پر کام کرنے والی بھارتی فرموں کو پابندیوں کی دھمکی دینے کے بعد سامنے آیا ہے۔
ایران اور بھارت نے اس ہفتے طویل عرصے سے تعطل کا شکار چابہار بندرگاہ کی تعمیر اور اسے ضروری آلات سے لیس کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس کے تحت نئی دہلی کو اس سہولت سے فائدہ اٹھانے کے لیے 10 سال تک کی رسائی دی جائے گی۔ یہ معاہدہ ایک ایسے وقت پر کیا گیا ہے جب مودی حکومت مغربی اور وسطی ایشیا کے ممالک کے ساتھ تجارت بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔
بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ایک عوامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا یہ بات چیت کے ذریعے لوگوں کو قائل کرنے او یہ سمجھانے کا معاملہ ہے کہ بندرگاہ کا یہ منصوبہ دراصل سب کے فائدے کے لیے ہے۔
انہوں نے مزید کہا اگر آپ ماضی میں چابہار کے بارے میں امریکہ کے اپنے رویے پر نظر ڈالیں تو امریکہ اس حقیقت کی تعریف کرتا رہا ہے کہ چابہار کی زیادہ اہمیت ہے۔‘‘