بیلجیئم نے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے پر غور شروع کر دیا۔
عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیلجیئم کی وزیر برائے ترقیاتی تعاون کیرولین جینز نے کہا کہ ہماری حکومت فلسطین کو ریاست تسلیم کرنےپرغور کر رہی ہے، فلسطین میں پائیدار اور طویل مدتی امن حاصل کرنا ضروری ہے، غزہ میں جانے والی انسانی امداد میں اضافہ ہونا چاہیے۔
بیلجیئن وزیر کا کہنا تھاکہ بیلجیئم فلسطین کے لیے 20 لاکھ یورو کی اضافی امداد دے رہا ہے۔
اس سے قبل بیلجیئم کی نائب وزیراعظم نے اپنی حکومت پر زور دیا تھا کہ غزہ میں وحشیانہ کارروائیوں پر اسرائیل کے خلاف اقتصادی پابندیاں لگائی جائیں۔
Het is tijd voor sancties tegen Israël. De bommenregen is onmenselijk.
Terwijl er oorlogsmisdaden worden gepleegd in Gaza, trekt Israël zich niets aan van de internationale eis voor een staakt-het-vuren.
Binnen de federale regering roep ik mee op om Israël te sanctioneren. pic.twitter.com/Jy1TlNBjy5
— Petra De Sutter (@pdsutter) November 8, 2023
بیلجیئم کی نائب وزیراعظم Petra De Sutter نے ایک ایکس (ٹوئٹر) پوسٹ میں کہا کہ ‘اب اسرائیل پر پابندیاں لگانے کا وقت ہے’۔
بیلجیئم کی نائب وزیراعظم کی جانب سے یہ مطالبہ اس وقت کیا گیا جب وہاں کی وفاقی حکومت میں شامل 7 میں سے 5 جماعتیں اسرائیلی بائیکاٹ کی حمایت کر رہی ہیں۔