چین نے تائیوان کے ایک اعلیٰ عہدیدار کا انٹرویو نشر کرنے پر بھارتی میڈیا کی مذمت کی ہے۔
نئی دہلی میں چینی سفارت خانے نے بھارتی حکومت کو بھی اپنی تشویش سے باضابطہ طور پر آگاہ کردیا ہے۔
بھارت کے چند ٹی وی چینلز نے 28 فروری کو تائیوان کے دفترِ امور خارجہ کے سربراہ (وزیرِ خارجہ) جوزف وُو کا انٹرویو نشر کیا تھا۔ اس پر چین نے شدید ردِعمل ظاہر کیا ہے۔
چین کی قیادت تائیوان کو اپنا باغی یا منحرف صوبہ قرار دیتی ہے اور بھارت سے تائیوان کے رسمی سفارتی تعلقات بھی نہیں کیونکہ بھارتی حکومت بھی ’ایک چین‘ کی پالیسی کو تسلیم کرتی ہے۔
چینی سفارت خانے نے ٹی وی چینلز کے نام اپنے نوٹس میں کہا کہ تائیوان بھی چین کا حصہ ہے اور بیجنگ حکومت کے زیرِ تصرف ہے۔
چینی ردِعمل کے جواب میں تائیوان کے ’وزیرِ خارجہ‘ جوزف وُو نے کہا ہے کہ بھارت اور تائیوان آزاد و خود مختار جمہوریتیں ہیں اور تائیوان کسی بھی طور چین کے لیے کٹھ پتلی کے مصداق نہیں۔