تائیوان ایک بار پھر زلزلے سے لرز اٹھا ، تائیوان کے مشرقی علاقے میں 6.3 شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
تائیوان کی مشرقی کاؤنٹی ہوالین میں زلزلے کے شدید جھٹکے ریکارڈ کیے گئے ، تائیوانی زلزلہ پیمامرکز کا کہنا ہے کہ زلزلے کی گہرائی 5.5 کلومیٹر تھی۔
زلزلے سے دارالحکومت تائی پے کی عمارتیں لرز گئیں، تاہم فوری کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔
یہ زلزلہ رواں ماہ کی چار تاریخ کو آنیوالے زلزلے کے آفٹر شاکس کاحصہ ہیں ، جو کہ تائیوان کی پچیس سالہ تاریخ کا شدید ترین زلزلہ قرار دیا گیا تاہم کئی برسوں کی تیاری نے بڑی تباہی سے بچا لیا۔
4 اپریل کو 7.4 شدت کے زلزلے سے تائیوان لرز اٹھا تھا، زلزلے میں 9 افراد ہلاک ہوئے اور متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا جبکہ جس شدت کا زلزلہ تھا اس میں کئی گنا زیادہ ہلاکتیں اور تباہی متوقع تھی۔
یاد رہے کہ تائیوان اپنے ہمسایہ ملک جاپان کی طرح جغرافیائی طور پر ایسے خطے میں واقع ہے جو زلزلے کے لحاظ سے زیادہ فعال ہے اور اس مقام کو ’رنگ آف فائر‘ یعنی آگ کا دائرہ بھی کہا جاتا ہے۔
تائیوان نے زلزلوں کو مدنظر رکھتے ہوئے عمارتوں کی تعمیر کے لیے کئی سالوں سے قوائد و ضوابط ترتیب دے رکھے ہیں جن میں وقتاً فوقتاً رد و بدل کی جاتی ہے۔
اس سے قبل سال 1999 میں 7.6 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس میں چوبیس سو افراد ہلاک ہوئے تھے۔