پاکستان کے صوبے بلوچستان کے علاقے تربت میں انسدادِ دہشت گردی پولیس (سی ٹی ڈی) کے ساتھ مبینہ مقابلے میں چار افراد کی ہلاکت پر لواحقین سراپا احتجاج ہیں۔
مبینہ مقابلے میں ہلاک ہونے والے بالاچ کے لواحقین چار روز سے لاش سمیت دھرنا دیے ہوئے ہیں
لواحقین کے احتجاج کے بعد تربت کے سیشن جج نے اتوار کے روز پولیس کو مبینہ مقابلوں کے دوران 4 افراد کے قتل میں ملوث سی ٹی ڈی اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا تھا۔
عدالتی حکم کے باجود تاحال سی ٹی ڈی کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی جاسکی
سی ٹی ڈی نے جمعرات کو تربت میں پسنی روڈ بس ٹرمینل کے قریب خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر کی گئی کارروائی میں 4 ’دہشت گردوں‘ کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
قتل کیے جانے والوں میں سے ایک بالاچ مولا بخش کے اہل خانہ نے سی ٹی ڈی کے مؤقف سے اختلاف کیا اور دعویٰ کیا کہ بالاچ مولا بخش 29 اکتوبر کو گرفتار کیے جانے کے بعد سے حراست میں تھا اور اسے جعلی مقابلے میں مارا گیا۔
تربت میں جمعرات سے مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال ہے، دکانیں، کاروباری مراکز اور بازار بند ہیں۔