ترکیہ کے عوام اتوار 31 مارچ کو بلدیہ کے انتخابات میں اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں گے۔
حزب اختلاف کی سیکولر جماعت ریپبلکن پیپلز پارٹی (سی ایچ پی) نے سنہ 2019 میں تقریباً 29 برس بعد ترکیہ کے اقتصادی پاور ہاؤس کی حیثیت رکھنے والے شہر استنبول کا کنٹرول دوبارہ حاصل کیا تھا۔
ترک صدر نے ان انتخابات کے لیے اپنے سابق وزیر ماحولیات مرات کورم پر اعتماد کیا ہے۔ کورم 31 مارچ کو استنبول کے میئر کا مقابلہ لڑنے کے لیے میدان میں اتریں گے۔
سی ایچ پی کے اکرم امام اوغلو کا میئر استنبول بننا اردغان کی دو دہائیوں کی حکمرانی میں ان کی بدترین سیاسی شکست تھے اور وہ اب اس کا بدلہ لینا چاہتے ہیں۔
اب اردغان کی نظریں استنبول کو دوبارہ فتح کرنے پر ہیں، یہ وہ شہر ہے جہاں پروان چڑھے اور یہی سے انہوں نے سنہ 1994 میں بطور میئر اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کیا۔
امام اوغلو نے سنہ 2019 کے انتخابات میں اردغان کے اتحادی کو باہر کر دیا تھا۔ لیکن ان انتخابات کو متنازعہ طور پر کالعدم قرار دے دیا گیا جس سے یہ بین الاقوامی سرخیاں کی زینت بنے۔