ترکیہ کی پارلیمنٹ نے تنظیم معاہدہ شمالی اوقیانوس (نیٹو) میں سویڈن کی شمولیت کی توثیق کر دی۔
ترک قانون سازوں نے سویڈن کے نیٹو کی رکنیت کی تجویز کو پارلیمنٹ میں 55 کے مقابلے 287 ووٹوں سے منظوری دے دی۔ اس طرح سویڈن کے اس مغربی فوجی اتحاد کا 32 واں رکن بننے کی راہ مزید ہموار ہوگئی ہے۔
امید ہے کہ ترک صدر رجب طیب ایردوآن چند دنوں میں اس پر دستخط کردیں گے، جس کے بعد ہنگری نیٹو کا واحد رکن ملک رہ جائے گا جس نے سویڈن کی رکنیت کی منظوری نہیں دی ہے۔ کسی نئے ملک کو نیٹو کا رکن بنانے کے لیے اس کے تمام اراکین کی جانب سے منظوری لازمی ہے۔
سویڈن کے وزیر اعظم الف کرسٹرسن نے اس پیش رفت کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے ایک مثبت قدم قرار دیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، “آج ہم نیٹو کا مکمل رکن بننے کے ایک قدم اور قریب پہنچ گئے ہیں۔”
نیٹو کے سربراہ جینز اسٹولٹن برگ نے ترکیہ کی جانب سے سویڈن کی فوجی اتحاد کی رکنیت کی توثیق کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ “انہیں امید ہے کہ ہنگری بھی جلد از جلد اس کی قومی توثیق کا عمل مکمل کرلے گا۔”