ترکیہ نے بھی عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف فریق بننے کا فیصلہ کر لیا۔
ترک وزیر خارجہ حاقان فیدان کا کہنا ہے کہ عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف کیس میں جنوبی افریقا کا ساتھ دیں گے، ترکیہ ہر حال میں فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھے گا۔
جنوبی افریقا نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں نسل کشی کرنے کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں درخواست دائر کی ہوئی ہے اور اس درخواست پرعالمی عدالت انصاف نے جنوری میں اسرائیل کے خلاف عبوری فیصلہ دیا تھا۔
فیصلے میں عالمی عدالت انصاف کی جانب سے اسرائیل کو نسل کشی کے زمرے میں آنے والے تمام اقدامات سے باز رہنے کا کہا گیا تھا۔
عالمی عدالت انصاف نے غزہ میں انسانی نقصان پر تشویش ظاہر کی تھی اور کہا تھا کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں میں بڑے پیمانے پر شہریوں کی اموات ہوئیں اور عدالت غزہ میں انسانی المیے کی حد سے آگاہ ہے۔
عالمی عدالت انصاف نے قرار دیا تھا کہ جنوبی افریقا کے عائد کردہ الزامات میں سے کچھ درست ہیں اور اسرائیل کے خلاف نسل کشی مقدمےمیں فیصلہ دینا عدالت کے دائرہ اختیار میں ہے۔
عالمی عدالت انصاف نے غزہ نسل کشی کیس معطل کرنے کی اسرائیل درخواست مسترد کر دی تھی اور قرار دیا تھا کہ اسرائیل کے خلاف نسل کشی کیس خارج نہیں کریں گے، اسرائیل کے خلاف نسل کشی کیس کے کافی ثبوت موجود ہیں، اسرائیل کے خلاف کچھ الزامات نسل کشی کنونشن کی دفعات میں آتے ہیں۔