چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسٰی کا کہنا ہے کہ وہ جب سے چیف جسٹس پاکستان بنے ہیں،کسی بھی ہائی کورٹ کےکسی بھی جج کی جانب سے مداخلت کی شکایت نہیں ملی، اگر کوئی مداخلت ہوئی بھی ہے تو انہیں رپورٹ نہیں کیا گیا۔
کراچی میں سندھ بار کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدالتی معاملات میں کسی کی مداخلت قابل قبول نہیں ہے، مداخلت کے جو واقعات اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججوں نے رپورٹ کیے وہ میرے چیف جسٹس بننے سے پہلے کے ہیں۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کا شکر گزار ہوں، سندھ بلوچستان پہلے ایک ہی ہائی کورٹ ہوا کرتی تھی، یہ میرا اس بار روم کا پہلا وزٹ ہے، میں جب اپنے والد صاحب کے ساتھ آتا تھا یہ بار روم نہیں ہوتا تھا، سندھ ہائی کورٹ سے میری یادیں وابستہ ہیں جوکہ تاریخی عمارت ہے۔
اس موقع پر چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس عقیل احمد عباسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ امن وامان انتظامی معاملہ ہے لیکن صوبے میں امن کی بحالی کے لیے اپنے طور پر سنجیدہ اقدامات کیے ہیں۔