Thursday, November 21, 2024, 6:30 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » جرمنی نے 28 افغان شہریوں کو قومی سلامتی کے لئے خطرہ قرار دے کر ملک بدر کردیا

جرمنی نے 28 افغان شہریوں کو قومی سلامتی کے لئے خطرہ قرار دے کر ملک بدر کردیا

ملک بدر کئے گئے افغان شہری سزا یافتہ مجرم ہیں ؛ جرمن حکومت

by NWMNewsDesk
0 comment

 جرمنی نے 28 افغان شہریوں کو قومی سلامتی کے لئے خطرہ قرار دے کر ان کے وطن واپس بھیج دیا ہے۔

جرمن حکومت کے ترجمان اسٹیفن ہیبشٹرائٹ نے 28 افغان شہریوں کو سزا یافتہ مجرم قرار دیا ہے۔

ہیبشٹرائٹ نے ایک بیان میں کہا کہ جرمنی کے سلامتی کے مفادات، قومی سلامتی کو واضح طور پر خطرے میں ڈالنے والے مجرموں اور افراد کے تحفظ کے دعوے سے کہیں بڑھ کر ہیں۔

ہیبشٹرائٹ کا کہنا ہے کہ ملک بدری کا کام کئی ماہ سے جاری ہے۔

banner

رپورٹس کے مطابق افغانوں کو ملک بدر کرنے کی یہ کارروائی سولنگن قصبے میں چاقو کے جاں لیوا حملے کے ایک ہفتے بعد ہوئی ہے جس میں ملوث مشتبہ شخص شامی شہری ہیں جنہوں نے جرمنی میں پناہ کی درخواست دے رکھی ہے۔

ملزم کو گذشتہ سال بلغاریہ ڈی پورٹ کیا جانا تھا لیکن مبینہ طور پر وہ کچھ عرصے کے لیے غائب ہو گئے اور ملک بدری سے بچ گئے۔

وفاقی ریاستوں کی جانب سے فراہم کی گئی معلومات کا حوالہ دیتے ہوئے خبر دی ہے کہ ان جرائم میں ریپ، سنگین آتشزنی اور قتل کی وارداتیں شامل ہیں۔

جرمن چانسلر اولاف شولز نے جمعے کو لائپزگ کے قریب مقامی انتخابی مہم کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ اس بات کی واضح علامت ہے کہ جرائم کا ارتکاب کرنے وال پر بھروسہ نہیں کر سکتے، ہم ایسا کرنے کے طریقے تلاش کریں گے۔‘

تاہم جرمنی میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سیکریٹری جنرل جولیا ڈوچرو نے افغانوں کی ملک بدری پر تنقید کی ہے۔

جمعے کو ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت انتخابی مہم کے دوران سیاسی دباؤ کے سامنے جھک گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان محفوظ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ملک بدری بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024