جرمن حکام نے کہا ہے کہ انہوں نے ایک فرانسیسی خاتون کو شام میں جنگی جرائم کے ارتکاب اور شدت پسند گروپ ‘داعش‘ میں شمولیت کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
جرمنی کے ایک وفاقی پراسیکیوٹر نے وضاحت کی کہ خاتون جس کی شناخت صرف ’سمرہ ن‘ کے نام سے ہوئی ہے کو جرمن رازداری کے قوانین کے مطابق ملک کے مغربی شہر ٹریر سے گرفتار کیا گیا ہے۔
استغاثہ کے بیان کے مطابق خاتون پر نو عمری میں دو غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کی رکن کے طور پر حصہ لینے کا شبہ ہے۔
اس نے مبینہ طور پر ستمبر 2013ء میں شام کا سفر کیا جہاں اس نے پہلے النصرہ فرنٹ میں شمولیت اختیار کی اور اس گروپ کے ایک جنگجو سے شادی کی اور نومبر 2013 میں اس جوڑے نے شدت پسند گروپ داعش میں شمولیت اختیار کی۔
شام میں رہتے ہوئے سمرہ نے مبینہ طور پر جرمنی میں رہنے والے لوگوں کو النصرہ فرنٹ کا رکن بننے کے لیے شام جانے کے لیے بھی قائل کرنے کی کوشش کی۔ اس میں عارضی طور پر ایک خاتون کو بھی رکھا گیا تھا جسے اس طرح ملک چھوڑنے پر آمادہ کیا گیا تھا۔