جرمنی میں ٹرانس جینڈر، انٹر سیکس اور غیر بائنری لوگوں کے لیے نئے قانون پرعملدرآمد کا آغاز ہوگیا ہے۔
نئے قوانین سے ایسے افردا کے لئے دستاويزات ميں جنس تبدیل کرنا آسان ہو جائے گا۔
جرمنی کے نئے ”خود ارادیت ایکٹ‘‘ کے تحت 18 سال سے زیادہ عمر کے افراد دستاويزات ميں اپنے نام اور جنس کو تبدیل کرتے ہوئے سرکاری ریکارڈ میں اس تبدیلی کا اندراج کرا سکیں گے یا ان دستاویزات سے ‘جنس مارکر‘ کو یکسر مٹوا سکیں گے۔
اس سلسلے میں درخواست دینے اور اس فیصلے پر عملدرآمد کے درمیان تین ماہ کے عرصے کا انتظار لازمی ہے۔ ساتھ ہی اس قانونی عمل کے لیے ‘نفسیاتی تشخیص‘ اور عدالتی سماعت کی ضرورت کو ختم کر دیا گیا ہے۔
نابالغ 14 سال سے زیادہ عمر کے افراد والدین کی منظوری سے ایسا کر سکتے ہیں۔
دارالحکومت برلن میں +LGBTQI کمیونٹی سے وابستہ تقریباً 1,200 افراد نے جنس تبدیلی کی درخواستیں جمع کرائی ہیں۔