پاکستان کے شورش زدہ صوبے بلوچستان میں کالعدم بلوچ لبریشن آرمی کی جانب سے جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز کا آپریشن جاری ہے۔
بلوچستان کے درہ بولان سے گزرنے والی ایک مسافر ٹرین پر منگل کو عسکریت پسندوں کی جانب سے حملہ کیا گیا ہے، جس میں انجن ڈرائیور سمیت 10 افراد کی موت کی تصدیق ہوگئی ہے۔
سیکیورٹی فورسز کی جانب سے مشکاف ٹنل کے آس پاس کے علاقے میں باقی لاپتہ مسافروں کی بازیابی کے لیے آپریشن جاری ہے
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ آپریشن کے دوران 16 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے جبکہ 104 مسافروں کو بازیاب کرایا ہے۔
ریلوے حکام کے مطابق اب تک 80 مسافروں کو رہا کردیا گیا ہے۔ رہا کیے جانے والے مسافروں میں 43 مرد، 26 خواتین اور 11 بچے شامل ہیں۔
رہا ہونے والے مسافروں کو مال بردار ٹرین کے ذریعے پنیر ریلوے سٹیشن سے مچھ ریلوے سٹیشن پہنچادیا گیا۔دو زخمی سیکیورٹی اہلکاروں کو بھی مسافروں کے ساتھ مچھ پہنچایا گیا، جنہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق جعفر ایکسپریس پر حملے کے دہشت گرد افغانستان میں اپنے سہولت کاروں سے رابطے میں ہیں، دہشت گردوں نے خود کش بمبار دہشت گردوں کو کچھ معصوم یرغمالی مسافروں کے بالکل پاس بٹھایا ہوا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ممکنہ شکست کے پیش نظر دہشت گرد خود کش بمبار معصوم لوگوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں، باقی ماندہ دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے سیکیورٹی فورسز کا آپریشن جاری ہے۔
منگل کو دہشت گردوں نے بلوچستان کے ایک دشوار گزار علاقے میں جعفر ایکسپریس پر حملہ کیا اور 400 سے زائد مسافروں کو یرغمال بنا لیا، جن میں ایک بڑی تعداد سیکیورٹی اہلکاروں کی بھی شامل تھی۔
سیکیورٹی فورسز نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے خواتین اور بچوں سمیت 100 سے زائد مسافروں کو حملہ آوروں سے بچایا ہے، جنہوں نے یرغمالیوں کو بولان رینج کے خطرناک پہاڑوں میں لے گئے تھے۔
فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا تھا کہ آیا ان افراد کو فوجی کارروائی میں بازیاب کروایا گیا تھا یا وہ ان افراد میں شامل تھے جنہیں مبینہ طور پر مسلح حملہ آوروں نے رہا کیا تھا۔
ہائی جیکنگ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے کیونکہ دہشت گردوں نے اس سے قبل کبھی بھی پوری ٹرین اور اس میں سوار افراد پر حملہ کرنے یا اس میں سوار افراد کو یرغمال بنانے کی کوشش نہیں کی تھی۔
گزشتہ روز کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی اور بڑی تعداد میں لوگوں کو یرغمال بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔