جنوبی کوریا کے جنگلات میں لگنے والی آگ کو اب تک کی سب سے بڑی اور مہلک ترین آگ قرار دیا گیا ہے۔
جنوبی کوریا کے حکام نے بتایا کہ جنگل میں لگنے والی آگ کی وجہ سے اب تک 35ہزار ہیکٹر رقبہ جل کر خاکستر ہوچکا ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 27 تک پہنچ چکی ہے۔ یہ تباہی ماضی میں لگنے والی کسی بھی جنگل کی آگ سے زیادہ ہے۔
ہفتے کے آخر میں ایک درجن سے زیادہ مقامات پر آگ بھڑکی تھی، جس سے جنوب مشرقی علاقے کا وسیع و عریض حصہ جل گیا اور تقریباً 37,000 افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔
آگ کی وجہ سے سڑکیں بند ہوگئی اور مواصلاتی لائنیں گر گئیں کیونکہ رہائشی گھبراہٹ میں بھاگ رہے تھے۔
جنوبی کوریا کی وزارت داخلہ و سلامتی نے بتایا کہ 27 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں، اور ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا امکان ہے۔
1987 میں کوریا فارسٹ سروس کی جانب سے جنگلات میں لگنے والی آگ کا ریکارڈ شروع کرنے کے بعد سے یہ اموات کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
آفات اور حفاظت ڈویژن کے سربراہ لی ہان کیونگ نے بتایا کہ 35,000 ہیکٹر (86,500 ایکڑ) سے زیادہ جنگل جل گیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ آگ اب بھی ’ تیزی سے’ پھیل رہی ہے۔
نقصان کی وسعت اسے جنوبی کوریا کی اب تک کی سب سے بڑی جنگل کی آگ بناتی ہے، اس سے قبل اپریل 2000 میں مشرقی ساحل پر 23913 ہیکٹر پر پھیلی ہوئی آگ تھی۔
حکام نے بتایا کہ ہوا کے بدلتے ہوئے رخ اور خشک موسم نے روایتی آگ بجھانے کے طریقوں کو بے اثر کردیا ہے۔