اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے عالمی برادری کی جانب سے غزہ اور لبنان میں جنگ بندی کے مطالبے کو رد کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی نہیں ہو گی۔
نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ وہ پوری قوت اور طاقت کے ساتھ حزب اور حماس کے خاتمے کے لیے لبنان اور غزہ پر حملے جاری رکھیں گے، اور یرغمالیوں کی رہائی تک جنگ جاری رہے گی۔
دوسری جانب لبنان کی سرحد کے ساتھ اسرائیلی فوج نے زمینی کارروائی کے لیے مشقیں شروع کر دی ہیں۔
اسرائیلی ایئرفورس کے کمانڈر میجر جنرل ٹامر بار نے کہا ہے کہ فضائیہ لبنان میں زمینی کارروائی کی تیاری کرنے والے فوجیوں کی مدد کے لیے تیار ہے اور ایران سے اسلحے کی ترسیل کو روکا جائے گا۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے فراہم کردہ ویڈیو کے مطابق ایئرفورس کمانڈر نے اہلکاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم شمالی کمانڈ کے ساٹھ زمینی کارروائی کے لیے کاندھے سے کاندھا ملا کر کھڑے ہیں۔ اگر کارروائی شروع ہوئی تو ہم تیار ہیں۔ ان کے بقول یہ وہ فیصلہ ہے جو ابھی ہونا ہے۔
لبنان میں جنگ بندی کے مطالبے کو مسترد کرنے کے بعد اسرائیل نے بیروت پر جمعے کی شب حملہ کیا جس میں لبنانی وزارتِ صحت کے مطابق دو افراد ہلاک اور 15 زخمی ہوئے ہیں۔
حزب اللہ نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی حملے میں اس کی فضائیہ یونٹ کے سربراہ محمد سورور مارے گئے ہیں۔
صرف جمعرات کو اسرائیلی حملوں میں 28 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور پیر سے اب تک لبنان میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 600 سے تجاوز کر گئی ہے۔