فرانس نے بیروت کو ایک تحریری تجویز پیش کی ہے جس کا مقصد اسرائیل کے ساتھ تنازعہ ختم کرنا اور لبنان اور اسرائیل کے درمیان متنازعہ سرحد پر ایک تصفیے تک پہنچنا ہے۔
دستاویز میں حزب اللہ کے ایلیٹ یونٹ سمیت جنگجوؤں سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ سرحد سے 10 کلومیٹر پیچھے ہٹ جائیں۔
تین مرحلوں پر مشتمل پلان میں ابتدائی طور پر 10 دن کی کشیدگی میں کمی کی تجویزشامل ہے۔
دستاویز میں یہ تجویز بھی پیش کی گئی ہے کہ لبنانی مسلح گروہ سرحد کے قریب تمام عمارتوں اور تنصیبات کو منہدم کر دیں اور حزب اللہ کی فوجی کم از کم بارڈر سے 10 کلومیٹر دور چلی جائیں۔
اس تجویز میں لبنانی فوج کے 15ہزار فوجیوں کو جنوبی لبنان کے سرحدی علاقے میں تعینات کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
حزب اللہ کے رہنما حسن فضل اللہ نے جنگ بندی کی تجویز پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں جارحیت روکنے تک اسرائیل سے کسی بھی معاملے پر بات نہیں کریں گے۔
فضل اللہ نے مزید کہا، “دشمن شرائط عائد کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
دونوں فریقوں کے درمیان تصادم کے آغاز کے بعد سے جنوبی لبنان میں کم از کم 230 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت حزب اللہ کے جنگجو اور 28 عام شہریوں کی تھی، جن میں تین صحافی بھی شامل تھے۔
اسرائیلی جانب سےنے نو فوجیوں اور چھ شہریوں کی ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔