فلسطینی عسکری تنظیم حماس نے جنگ بندی معاہدے کے تحت جمعرات کو چار یرغمالوں کی لاشیں ریڈ کراس کے حوالے کر دی ہیں۔
جن افراد کی لاشیں ریڈ کراس کے حوالے کی گئی ہیں ان میں دو بچے، ایک خاتون اور ایک مرد شامل ہیں جنہیں حماس نے سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر دہشت گرد حملے کے دوران یرغمال بنا کر غزہ منتقل کیا تھا۔
غزہ کے علاقے خان یونس میں جمعرات کو حماس نے ایک تقریب منقعد کی جس میں تابوت ریڈ کراس حکام کے حوالے کیے گئے۔
اس موقع پر سینکڑوں افراد موجود تھے۔
حماس نے جس وقت مذکورہ بچوں کو یرغمال بنایا تھا اس وقت ایک بچے کی عمر نو ماہ اور دوسرے کی چار سال تھی۔ یہ دونوں بچے کم عمر ترین یرغمالی تھے۔
حماس کے مطابق لاشیں شیری بباس اور ان کے دو بچوں کے علاوہ اوڈیڈ لیف شیٹس نامی شخص کی ہیں۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ جب تک لاشوں کا مکمل ڈی این اے نہیں ہوتا اس وقت تک ان کی شناخت نہیں کی جا سکتی۔
جنگ بندی معاہدے کے تحت پہلی مرتبہ حماس نے لاشیں حوالے کی ہیں۔ اس سے قبل اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالوں اور قیدیوں کے چھ تبادلے ہو چکے ہیں۔
فریقین کے درمیان جنگ بندی کے ایک ماہ کے دوران اب تک 24 یرغمال اور ایک ہزار سے زیادہ فلسطینی قیدی رہا ہو چکے ہیں۔
امریکہ، قطر اور مصر کی ثالثی میں فریقین نے گزشتہ ماہ جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا اور 19 جنوری کو باقاعدہ طور پر یرغمالوں اور قیدیوں کے تبادلے کا عمل شروع ہو ا تھا۔
حماس نے نومبر 2023 میں کہا تھا کہ اسرائیلی حملے میں دو یرغمالی بچے اور ان کی ماں ہلاک ہوئے ہیں۔ تاہم اس وقت اسرائیلی حکام نے ان کی موت کی تصدیق نہیں کی تھی۔
غزہ جنگ کا آغاز سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر دہشت گرد حملے کے بعد ہوا تھا جس میں اسرائیلی حکام کے مطابق 1200 افراد ہلاک اور لگ بھگ 250 کو یرغمال بنالیا گیا تھا۔