اسرائیل نے اقوام متحدہ کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ مسترد کردیا
اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن کا کہنا ہے حماس کو ایسے ختم کرنے کا ارادہ ہے جیسے دنیا نے نازیوں اور داعش کو ختم کیا۔
ترجمان اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ میں گزشتہ رات کو داخل ہونے والی اسرائیلی فوج اب بھی وہیں موجود ہے، فلسطینی انکلیوو میں فوجی کارروائیوں میں توسیع کی ہے۔
Video activity of the IDF Ground Forces in Gaza. pic.twitter.com/FWt0pFO53q
— Israel Defense Forces (@IDF) October 28, 2023
دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیلی فوج کا تین طرفہ حملہ ناکام بنانے اور دشمن کی فورسز کو بھاری نقصان پہنچانے کا دعویٰ کیا ہے۔
حماس کے سینئر عہدیدار علی براکہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے رات بھر غزہ پر زمینی حملے اور بمباری کی تاہم غزہ پر اسرائیلی فوج کا تین طرفہ زمینی حملہ ناکام ہو گیا۔
حماس کے عہدیدار نے بتایا کہ اسرائیلی حملے پسپا کرنے کیلئے روسی ساختہ ٹینک شکن میزائل اور مقامی طور پر تیار یاسین میزائل استعمال کیے گئے، اسرائیلی فوج نے ہیلی کاپٹروں سے زخمیوں اور لاشوں کو نکالا۔
گزشتہ روز اقوام متحدہ نے عرب ممالک کی پیش کردہ غزہ میں جنگ بندی کی قرار داد بھاری اکثریت سے منظور کی تھی۔ عرب ممالک کی قرار داد کی فرانس سمیت 120 ممالک نے حمایت کی تھی جبکہ امریکا، اسرائیل اور آسٹریا سمیت 14 ممالک نے قرارداد کی مخالفت کی تھی۔
اقوام متحدہ میں اسرائیلی مندوب گیلاد ایردن نے قرارداد مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ شرم آنی چاہیے، آج کا دن اقوام متحدہ کیلئے ایک بدنما دھبہ ہے کیونکہ کہ آج ہم نے دیکھا کہ اقوام متحدہ کی ایک اونس کے برابر بھی وقعت نہیں رہی اور اس کی کوئی قانونی حیثیت باقی نہیں رہی۔