امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے تل ابیب میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ایک بار پھر اسرائیل کیلئے امریکی حمایت کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح داعش کو کچل دیا گیا اسی طرح حماس کو بھی کچل دیا جائے گا۔
انٹونی بلنکن نے کہا کہ، ’اسرائیل نے طویل عرصے سے اپنی خود انحصاری پر فخر کیا ہے، وہ خود اپنا دفاع کرنے کے قابل ہے۔ میں اپنے ساتھ جو پیغام لایا ہوں وہ یہ ہے کہ آپ بھلے ہی اپنے دفاع کے لیے مضبوط ہوں، لیکن جب تک امریکا موجود ہے، آپ کو ایسا کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں سیکرٹری آف اسٹیٹ کے طور پر آیا ہوں اور ایک یہودی کے طور پر بھی‘۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’حماس نے خود کو تہذیب کا دشمن ظاہر کیا ہے۔ جس طرح داعش کو کچل دیا گیا، اسی طرح حماس کو بھی کچل دیا جائے گا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’والدین کے سامنے اپنے بچوں اور بچوں کے سامنے ان کے والدین کا قتل، لوگوں کو زندہ جلانا، سر قلم کرنا، اغوا اور عصمت دری کا دردناک مظاہرہ۔ ان ہولناکیوں کا جشن منا کر انہوں نے ثابت کیا کہ حماس داعش ہے اور جس طرح داعش کو کچلا گیا اسی طرح حماس بھی کچلی جائے گی۔‘
دوسری جانب اسرائیلی آرمی چیف کا کہنا ہے کہ ہمیں پتہ تھا حماس حملے کی تیاری کررہا ہے، لیکن حملے کی شدت کا اندازہ نہیں تھا۔اسرائیلی آرمی چیف نے کہا کہ ہم حماس کو مکمل طور پر تباہ کردیں گے، غزہ اب ایسا نہیں رہے گا جیسا پہلے تھا۔
اسرائیلی وزیر توانائی اسرائیل کاٹز نے کہا کہ غزہ کا محاصرہ اس وقت تک ختم نہیں کیا جائے گا، جب تک اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہیں کیا جاتا۔
اسرائیل کی غزہ پر زمینی حملے کی تیاری آخری مراحل میں داخل ہوگئی ہے، غزہ کا محاصرہ جاری ہے اور سرحد پر تین لاکھ سے زیادہ صہیونی فوجی پہنچا دیے گئے ہیں۔